قائد محترم قائد مشرق جناب حضرت قائد اعظم نے اپنے دور میں چند تجاویز دی تھی جوکہ پاکستان بننے کا موجب بنی اور اب انہیں چودہ نکات کی جدید شکل درجہ زیل ہے۔
- ا
- ۲
- ۳
- ۴
- ۵
- ۶
- ۷
- ۸
سول میں تمغہ شجاعت، بسالت اور ہلال امتیاز سے آگے کوئی مائی کا لال طلب نہیں کریگا چاہے کتنا ہی بہادر اور نڈر کیوں نہ ہو نیز نشان حیدر جیسے اعزاز کے جملہ حقوق صرف بائی ڈیفالٹ شہید پیدا ہونے والے اعلا عسکری قیادت کے پاس محفوظ ہیں۔ لھازہ اعتزاز کے والدین کو یہ خواب کبھی نہیں دیکھنا چاہیے کیونکہ اس جیسے تو روزانہ دہشت گردوں کی فہرست میں شمار ہوکے گمنام فنا ہوجاتے ہیں۔
- ۹
قومی ترانے کو فارسی کی بجائے انگلش میں لکھنا اور پڑھنا چاہیے کیونکہ یہ پاکستان کی سفارتی اور سفارشی زبان ہے۔ جب کہ اعلا قیادت ہمیشہ باہر سے درآمد کرتے ہیں جنکے لئیے قومی ترانے کا آنا ضروری نہیں۔
- ۱۰
پاکستان میں تب تک تبدیلی ممکن نہیں جب تک (۱) پبلک ٹرانسپورٹ میں زرداری اور نوازشریف لیول کے پالیسیوں پر تنقید اور اپنے زمہ داریوں کی آگاہی بخوبی آنہیں جاتی ک(۲) جب تک لوگ مسجد میں جاکر چپل اپنے ساتھ اندر لیجاتے ہیں تاکہ کوئی چرانہ لیں (۳) اور جب تک عوامی کولر کے ساتھ پینے کا گلاس زنجیر سے بندھا ہوگا ۔ تب تک چھبیس خاندان پاکستانی عوام کا خون چوسنے میں مصروف ہونگے جب ڈیرھ ہوشیار عوام ان کے اس مقصد کے لیے نئے نئے محاذ کھولینگیں۔
- ۱۱
پولیس تھانہ عدالت اور دہشتگردوں کے دفاتر میں نہ صرف داڑھی بلکے وردی کا بھی فرق ہوگا جبکے ان کے علاقے اور حدود
کاروائی ایک بھی ہوسکتے ہیں۔ انکے متعلق اگر کوئی شکائیت ہو تو ملک کی اعلا عسکری قوت کو مطلع کرکے ان سے تو کیا حکومت وقت سے بھی چھٹکارہ پایا جاسکتا ہے۔- ۱۲
اگر کوئی باہر کا بندہ رائمنڈ ڈیوس کی طرح بین الاقوامی بھادری دکھا کر ہمارے عسکری ادارے کے دو تین ملازمین کو موت کے گھاٹ اتار دے تو ایسے شخصیات کو بین الاقوامی اور امریکی قوانین کے تحت پورے پروٹوکول کے ساتھ ملک سے باہر جانے دیا جائیگا تاکہ ائندہ کے لئے سبق رہیں اور مستقبل میں کوئی بھی نیٹو سپلائی بند کرنے کا نہ سوچیں۔ تاہم ڈاکٹر شکیل
آفریدی جیسے مافوق الفطرت واقعات کی صورت میں فیصلہ بحق پولیٹیکل ایجنٹ محفوظ ہوگا ۔- ۱۳
اور ہاں صحافیوں کے لئے خصوصی التماس ہے کہ جوحکومت او اس سے ملحقہ اداره جوکہے گا سچ کہے گا اور سچ کے سوا کچھ نہیں کہے گا۔ اگر انکے ارشادات سے روگردانی کروگے تو فرعون، ہارون اور نمرود کے موت مروگے۔ کیونکہ دنیا میں جب بھی کسی نے حق کا ساتھ نہیں دیا انکی اموات ہمیشہ عبرتناک ہی رہی ہیں۔
- ۱۴
اور آخری نقطہ کوئی بھی قائداعظم، علامہ اقبال اور ان جیسے قوم کے ہیروں کی شان میں گستاخی نہیں کرے گا کیونکہ وہ تو آسمان سے اترے تھے اور ان سے غلطی ہونا تو انسانی فطرت کے خلاف ہے۔ اسکے علاوہ جملہ بڑے تاریخی شخصیات کو کوئی فیس بک یا دیگر سماجی رابطوں کے ویب سائیٹ پر فرینڈ ریکوئیسٹ بھی نہیں بھیجے گا۔
0 comments:
Post a Comment